Friday, September 3, 2010

Hadiyah-e-Aqeedat


ھدیہء عقیدت


ساری کائنات کی جان ہمارے آقا 
نورِ الٰہی، پیکر یکتا، پیارے آقا


ان ذروں کا تاج بنا کے سر پر رکھ لوں
جن ذروں نے چومے قدم تمھارے آقا


پلکوں کے بند روک نہیں سکتے اشکوں کو
یاد آتے ہیں جب پر نور نظارے آقا


فرقت کے نشتر سینے کو کاٹ رہے ہیں
تڑپ رہے ہیں گھائل غم کے مارے آقا


پھر پیشانی کرم کی چوکھٹ ڈھونڈ رہی ہے
حاضریاں پھر لکھ دو نام ہمارے آقا


امیدوں کی نظریں ٹھہر گئی ہیں تم پر
ہو گئے سب بے معنی اور سہارے آقا


آخر بے کس سالک کی اوقات ہی کیا ہے
تم نےتو عالم کے بھاگ سنوارے آقا

No comments:

Post a Comment